۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزہ/ غیر انسانی واقعہ سے پاکستان اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈا کو تقویت دینے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ۔ہماری سری لنکا حکومت اور پریانتھا کمارا کے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی ہے اور ہم بحیثیت قوم غیر ملکی مہمان کی ہلاکت پر شرمندہ ہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے سانحہ سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر انسانی روش شرعی، عقلی ،اخلاقی اور قانونی طور پر غلط ہے۔ مسلمان معاشرے میں غیر مسلموں کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری اسلامی ریاست پر عائد ہوتی ہے ۔ظالمانہ واقعہ سے وطن عزیزکی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی ہے۔ پاکستان کا چہرہ مسخ کیا گیا۔ پاکستان اور اسلام کو غلط طور پر پیش کیا گیا ہے۔ غیر انسانی واقعہ سے پاکستان اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈا کو تقویت دینے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ۔ہماری سری لنکا حکومت اور پریانتھا کمارا کے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی ہے اور ہم بحیثیت قوم غیر ملکی مہمان کی ہلاکت پر شرمندہ ہیں ۔

جامعتہ النجف میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے واضح کیاکہ ماضی میں جس انداز سے معاشرے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی سرپرستی کی گئی ہے اور غیر انسانی رویوں کو فروغ دیا گیا ہے۔معاشرے میں انتہاپسندی کو ترویج ملی۔ لگتا ہے کہ انتہا پسندی کا یہ ظالمانہ واقعہ پہلا نہیں اورنہ شاید آخری بھی نہ ہو۔

شیعہ علماء کونسل کے رہنما نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ واقعہ میں ملوث تمام عناصر کو فی الفور کیفر کردار تک پہنچائیں تاکہ جتنا جلد ممکن ہو سکے پاکستان اور اسلام پر لگے بدنما داغ کو دھویا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ افواہ کی بنیاد پر ہونے والے واقعات پر بعض لوگ اسلام کو بد نام کر رہے ہیں ۔ماضی میں اس طرح کے غیر انسانی واقعات کا نوٹس لیا جاتا اور ریاست کے لئے چیلنج بننے والے گروہوں کی حوصلہ افزائی نہ کی جاتی ، ریاستی ادارے اپنی ذمہ داری ادا کرتے اور حکومتیں ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر عملدرآمد نہ کرتیں تو معاشرے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی جنم نہ لیتی ۔اب بھی انتہا پسندی کو نہ روکا گیا توآنے والے دنوں میں معاشرے میں بہت بڑی تباہی پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .